مداری امریکہ کے پاس ۔القاعدہ کی ڈھولک۔!
تحریر:ایا زمحمود ۔نئی دہلی
امریکی میڈیا کی طرف سے جو خبر منظر عام پر آئی ہے۔ اس کا جواب نہیں۔ کہ ، القاعدہ ۔پاکستان کو اور امریکہ ۔القاعدہ کو ختم کرنے کے فراق میںسرگرم عمل ہیں، امریکہ کے نائب صدر مسٹر جوبائیڈن کی ایک پریس ملاقات کے حوالہ سے جو خبر منظرعام پر آئی ہے۔ کہ ، امریکہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے۔ کہ دھشت گرد وں کا گروہ ۔ ،القاعدہ، پاکستان کی حکومت کو پستی کی طرف دھکیلنے میں کامیاب نہ ہو سکے،۔جس کا مطلب یہ نکلتا ہے۔ کہ القاعدہ ، پاکستان کے علاقوں میں موجود ہے۔ اور وہ یہ کوشیش کررہا ہے۔ کہ وہ پاکستان کی حکمرانی پر قابض ہوجائے۔ اس قبل کے ایسا ہو، وہ اس لئے القاعدہ کو ختم کرنا چاہتاہے۔ یہ ہے اس(امریکہ) کا ایک تخلیقی وسوسہ ہے۔ حالانکہ تازہ حالات میں امریکہ کو پاکستان کو لیکر ایک ڈر ستائے جارہا ہے۔ کہ پاکستان کے اقتدار پر ،ن۔لیگ ، جمہوری طور پر وہاں قابض نہ ہوجائے۔ اس کو روکنے کی ابھی سے ایک حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔ اس سے قبل نواز لیگ پاکستان کے اقتدار پر اکثریت کی تعداد سے قابض ہو۔ اس کو رکنے کی تیاریاں القاعدہ کی ڈھولک بجا کر ابھی سے کی جارہی ہیں۔ کہ اس کو اقتدار میں آنے سے روکنے کیلئے امریکہ پاکستان میں مداری کا رول ادا کررہا ہے۔ یہ بھی لگنے لگا ہے۔ کہ اس کھیل میں پاکستان کی برسراقتدار پارٹی بھی شریک کار ہے۔اب یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں کہ امریکہ ،القاعدہ ، کے نام سے دنیا میں بد امنی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ اس کا تخلیقی وجود تیار کرکے اس کے خلاف صف آراء ہوکر اپنی حکمت عملی پر گامزن رہتا ہے۔ اس کی یہ تحریک مذہب اسلام اور مسلمانوں کو دھشت گرد کے طور پر پیش کرنے کیلئے ہوتی ہے۔ امریکہ کی پاکستان کو تازہ ہدایت کہ اس (پاکستان )کو بھی اپنے قبائلی علاقوں میں انتہا پسندوں کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرنا ہوگا۔ اس ہدایت سے اس نے دنیا کو یہ سمجھانے کی کوشیش کی ہے۔ کہ پاکستان کے مسلم علاقے دھشت گردوں کا گڑھ ہیں۔اب ڈرون حملے اس خطہ میں القاعدہ کی پبلسٹی کا حصہ بن گئے ہیں۔ القاعدہ کے حوالہ سے اس کی یہ مہم اس خطہ کے مجموعی عوام کو کمزور کرنے کیلئے ہے۔ اس خطہ میں حریت کی تحریکوں کو زندہ کرنے کیلئے اس نے ،رائے شماری کے امریکی خنجر ، حریت کے متوالوں کو پکڑائے ہیں۔ اس خنجر سے پنجرہ نما آزادی کی تحریکیں وجود میں آتی ہیں۔ ملکی صوبوں کو پنجرہ نما ملک بنانے کیلئے مستعدی سے کام لیا جاتا ہے۔ کہ کشمیر کو آزادی کا پنجرہ بناؤ،اس پنجرہ میں جبراً تمام کشمیریوں کو قید کرو، پھر اس پنجرہ کو اقوام متحدہ کی چوکھٹ پر لٹکادو،جس سے غلامی کا ایک طوق کشمیری عوام کے گلے میں پڑجائے۔اس سے حریت کے متوالوں کا کشمیریوں کو تکلیف پہنچانے کا تکلیف دہ مرحلہ پورا ہوجائے۔ اس خطہ میں دھشت گردی کے سلسلہ وار وجود سے بدامنی کی جھلک دیکھائی پڑتی ہے۔ حریت کے یہ متوالے جن کی تعداد بہت قلیل ہے۔ ان کے ہاتھ میں رائے شماری کا امریکی خنجر ہے۔ جس کو وہ کچھ مکانوں کے باہر لہراتے پھرتے ہیں۔ پنجرہ نماآزادی کیلئے کشمیر میں ان قلیل لوگوں نے سکیورٹی فورس کو مشتعل کیا۔جس سے ان کے ذریعہ سے بیس سال کے طویل عرصہ میں تقریباً ایک لاکھ کشمیریوں کا قتل ہوا۔ یہاں یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا ۔ کہ ان کا قتل دانشتہ کرایا گیا۔ اس کے بوجو د بھی ان کی خونی پیاس ابھی تک نہیں بجھی، غریب کشمیری عوام اس کی اس حرکات و سکنات سے خائف ہوکر کشمیر سے ہجرت کرتے ہوئے اپنے ہی وطن ہندوستان کے ۲۶ صوبوں میں جاکر آباد ہوگئے ۔ اب دل روتا ہے۔ قلم لرز جاتا ہے۔ کہ آج غریب لاکھوں کشمیری نوجوان جن کو تعلیم یافتہ ہونا چاہئے۔مگر یہ دیکھ کر شرمندگی ہوتی ہے کہ وہ آج دہلی کی سڑکوں پر ہاتھ ٹھیلہ اور سائیکل رکشا کھینچنے پر مجبور ہیں ۔ ان کو اس حال تک پہنچانے میں یہ ہے حریت کے متوالوں کا گمراہ کن کارنامہ، یہ ہے رائے شماری کے امریکی خنجر کی تباہ کن حکمت عملی ،کہ قلیل لوگ کس منظم طریقہ پر کشمیری عوام پر ہی حملہ آور ہیں۔ رائے شماری کے امریکی خنجر کے ساتھ ساتھ القاعدہ ، لشکر طیبہ کے گمراہ کن پروپیگنڈے سے اس خطہ میں دھشت کا ماحول اب کب تک اور چلے گا۔؟ بہرحال پاکستا ن کے اقتدار پرنواز لیگ کی واپسی، جموںکشمیر کے اقتدار پر پی ڈی پی کے فائز ہونے سے اس خطہ میں امن کی ایک نئی راہ ہموار ہوگی۔ ان متوقع نئی برسر اقتدار جماعتیں پھر اپنی جانب سے مداری امریکہ کی القاعدہ ڈھولک میں و ہ سوراخ کرنے میںکامیاب ہوجائیں گی۔ ہم پاکستان کے آئندہ ہونے والے نئے وزیرآعظم میاں نواز شریف اور جموں و کشمیر کی ہونے والی نئی وزیر اعلیٰ محترمہ محبوبہ مفتی کو مبارکباد دیتے ہیں۔ کہ ان کی آمد سے و موجودگی سے اس خطہ میں ایک نئی خوشحالی کا آغاز ہوگا۔ اس خطہ میں امن کی خاطر اس کی دعائیں اور کوشیشیں جاری رکھی جائیں گی۔ اب عوامی زمہ داریاں بھی بڑھ گئی ہے۔ کہ وہ ا پنے اس خطہ کو دوبارہ سے سونے کی چڑیا بنائیں۔پرامن طریقہ پر بیدار ہوں۔