ڈی آئی جی گوجرانوالہ کے قابل فخر اقدامات۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تحریر:رانا محمد نعیم خاں
گذشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ نے گوجرانوالہ میں شادی کی تقریب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ اہل گوجرانوالہ کی خوش قسمتی ہے کہ ڈی آئی جی ذوالفقار احمد چیمہ یہاں پر تعینات ہیں اور انہوں نے اپنی تعیناتی کے شروع میں ہی اغواء برائے تاوان اور بھتہ خوری جیسے واقعات کا خاتمہ کیا۔ میں انہیں ذاتی طور پر جانتا ہوں ڈی آئی جی ذوالفقار احمد چیمہ کا شمار پولیس کے قابل محنتی اور فرض شناس پولیس افسران میں ہوتا ہے اوران کی مثالی شہرت کی مثال پاکستان بھر میں مشہور ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کا بیان اہل گوجرانوالہ کیلئے خوش خبری بھی ہے کیونکہ ڈی آئی جی ذوالفقار احمد چیمہ کا تعلق ضلع گوجرانوالہ سے ہے اور ان کی فیملی اعلیٰ معاشرتی اخلاقی حوالے سے ایک خاص پہچان رکھتی ہے۔ڈی آئی جی ذوالفقار احمد چیمہ کے ایک بھائی افتخار احمد چیمہ رکن قومی اسمبلی ہیںجبکہ دوسرے بھائی محکمہ صحت میں ای ڈی او ہیلتھ گوجرانوالہ کے عہدہ پر فائز ہیں۔گوجرانوالہ کے شہری بخوبی جانتے ہیں کہ ڈی آئی جی ذوالفقار احمد چیمہ کی تعیناتی سے قبل گوجرانوالہ میں اغواء برائے تاوان،جگا ٹیکس، بھتہ خوری جیسے واقعات عام تھے۔شہریوں میں خوف و ہراس کی فضا عام تھی۔ٹیلی فون پر ہی جگا ٹیکس وصول کرلیا جاتا۔ایسے محسوس ہوتا تھا کہ گوجرانوالہ میں امن وامان کی صورتحال کنٹرول ہونا ناممکن ہے۔ اغواء برائے تاوان اور جگا ٹیکس جیسے سنگین جرائم نے شہریوں خصوصاًصنعتکاروں کا جینامشکل کر رکھا تھا۔ڈی آئی جی ذوالفقار احمد چیمہ نے بطور سی پی او گوجرانوالہ اس وقت جرائم کا قلعہ قمع کرنے کیلئے اعلیٰ پولیس افسران جن میں ایس پی رائے بابر سعید،ایس پی اطہر وحید حال تعیناتی ایس پی رینج کرائم راولپنڈی،ایس پی سٹی رانا عبدالجبار حال تعیناتی ڈسٹرکٹ پولیس افسر میانوالی تشکیل دی۔مذکورہ پولیس ٹیم نے ڈی آئی جی ذوالفقار احمد چیمہ کی قیادت میں صرف آٹھ ماہ کے دوران اغواء برائے تاوان اور جگا ٹیکس جیسے سنگین جرائم کا خاتمہ کر دیا۔ بڑے بڑے بدنام زمانہ اشتہاری اور مجرمان کو ان کے عبرتناک انجام سے دو چار کیا۔جس سے گوجرانوالہ کے شہریوں نے سکھ کا سانس لیا اور آج بھی ڈی آئی جی ذوالفقار احمد چیمہ کی ٹیم میں ایس پی سٹی ملک اویس، ایس پی سول لائن عثمان اکرم گوندل ایس پی صدر یوسف خان جیسے پولیس افسران شامل ہیں جو جرام کی بیخ کنی کیلئے کمر بستر ہیں اور خصوصاً ایس پی سٹی ملک اویس رات گئے خود سٹی سرکل میں گشت کرتے نظر آتے ہیں اور امن وامان کو کنٹرول کرنے کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرتے۔انکی گوجرانوالہ سٹی میں تعیناتی سے شہری پر سکون ہیں اور جرائم میںقدر کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ گوجرانوالہ میں ٹریفک لائسنسگ اتھارٹی میں بے شمار شکایات تھیں جن میں رشوت کے عوض پرانی تاریخوں میں لائسنس بننا، ٹکٹوں کا ہیر پھیر اور نئے لائسنسوں کے بنانے میں بھی رشوت وصول کرنا ان سب باتوں کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ذوالفقار احمد چیمہ نے لیڈی ڈی ایس پی میڈم فرخندہ کوثر کو ٹریفک لائسنسنگ اتھارٹی کا انچارج مقرر کردیا جسکی وجہ سے اہل گوجرانوالہ کو بغیر رشوت کے میرٹ پر لائسنس ملنا شروع ہو گئے۔ ڈی آئی جی ذوالفقار احمد چیمہ نہ صرف محکمہ پولیس کے درخشندہ ستارہ ہیں بلکہ اہل گوجرانوالہ کیلئے اُن کی کوششیں ذاتی نوعیت کی حامل بھی ہیں جیسے انہوں نے ذاتی دلچسپی لے کر گوجرانوالہ ایوان صعنت و تجارت کے دو مخالف گروپوں یونٹی گروپ اور فاؤنڈر گروپ کے قائدین کے درمیان مصالحت کروا دی ورنہ نجانے یہ لڑائی کس انجام کو پہنچتی کیونکہ اس تنازعہ میں دونوں طرف سے بہت بڑی بڑی سفارشیں تھیں لیکن ڈی آئی جی ذوالفقار احمد چیمہ نے گوجرانوالہ کے شہری کی طرح حق ادا کر دیا اور یہ کام بھی درد دل رکھنے والے ڈی آئی جی ذوالفقار احمد چیمہ نے کر کے گوجرانوالہ کی مٹی کا فرض ادا کر دیا۔ ڈی آئی جی ذوالفقار احمد چیمہ نے اہل گوجرانوالہ کیلئے امن وامان کی اچھی اور بہتر صورتحال کرنے کے علاوہ ادبی اور سماجی سطح پر بھی کام کئے ہیں۔ اہل ادب کی تشنگی دور کرنے کیلئے محکمہ پولیس کی طرف سے ادبی مشاعروں کا بندوبست کیا۔گوجرانوالہ تھنکر ٹینکس کی بنیاد رکھ کر درد دل رکھنے والی سماجی شخصیات کو اکٹھا کیا تاکہ عام لوگوں میں بھی شعور آگہی پیدا ہو سکے اور اہلیان گوجرانوالہ جو کہ گوجرانوالہ تھینکر میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر انسانیت کی فلاح و بہبود کر سکیں گویا ڈی آئی جی ذوالفقار احمد چیمہ جرائم پیشہ لوگوں کیلئے ایک بہادر فرض شناش اور جرائم شکن پولیس افسر ہے لیکن مظلوموں اور کمزور لوگوں کیلئے ایک ہمدرد اور شفیق شخص ہے۔ڈی آئی جی ذوالفقار احمد چیمہ نے گوجرانوالہ تعیناتی کے دوران پولیس تھانوں میں نئی بلڈنگز تعمیر کروائیں۔ بدنام زمانہ پولیس افسروں کو سزائیں اور ایماندار پولیس افسران اور جوانوں کو تعریفی سندوں اور انعامات سے نوازا۔