اندرون شہر بے ہنگم ٹریفک کو کنٹرول کرنے میں سٹی ٹریفک پولیس ناکام

گوجرانوالہ شہر میں سٹی ٹریفک پولیس گوجرانوالہ میں پولیس کی نفری کے اضافے کے باوجود اندرون شہر بے ہنگم ٹریفک کو کنٹرول کرنے میں سٹی ٹریفک پولیس بُری طرح فلاپ ہو چکی ہے اور قابل ذکر امر یہ ہے کہ جب بھی وزیر اعلیٰ یا کوئی سرکاری وزیرلاہور یا اسلام آباد کیلئے روانہ ہوتے ہیں تو ان کو پروٹوکول دینے کیلئے پولیس کی درجن بھر گاڑیاں آگے پیچھے ہوتی ہیں اور رواں دواں ٹریفک کے معمولات میں رخنہ پرانے سے کئی کئی گھنٹے ٹریفک بلاک رہتی ہے سٹی ٹریفک پولیس گوجرانوالہ کے ذمہ دار حلقے اندرون شہر جی ٹی روڈ پر ٹریفک کی ناجائز تجاوزات کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے اندرون شہر بے ہنگم ٹریفک کی وجہ سے پیدل چلنے والوں کیلئے مشکلات میں اضافہ ہو جاتا ہے قابل غور اور قابل ذکر امریہ ہے کہ سٹی ٹریفک پولیس کے ذمہ دار حلقوں کی طرفسے سارا زور چند ایک موٹر سائیکلوں کے چالان تک محدود رہتا ہے اور چاند گاڑیوں کو اندرون شہر داخل ہونے سے روکنے کیلئے بیرےئر خصوصی طور پر لگائے جاتے ہیں جبکہ صبح سے لیکر بعداز دوپہر تک اندرون شہرلوڈرز گاڑیوں اور مال بردار ٹرکوں کیلئے مکمل اجازت ہوتی ہے جس کی وجہ سے گوندلانوالہ روڈ پر کئی کئی ہیوی لوڈرز اور مال بردار ٹرکوں کارش لگا رہتا ہے اس کے علاوہ گوندلانوالہ روڈ پر سٹرک کے درمیان میں پرائیویٹ بنکوں کے باہر موٹر سائیکل بے ترتیبی سے کھڑے کر کے پیدل چلنے والوں کا راستہ بند کر دیا جاتا ہے جی ٹی روڈ پر بھی موبائل مارکیٹ ، شیرانوالہ باغ ، سیالکوٹی دروازہ ، پرانے ریلوے اسٹیشن کے سامنے ٹیکسی سٹینڈ کے ساتھ ساتھ غیر قانونی پارکنگ اور ناجائز چائے ، پکوڑے ، شامی کباب کے خوانچے پیدل چلنے والوں کیلئے مسلسل عذاب بنے ہوئے ہیں جبکہ ٹیکسی سٹینڈ کا پورا میدان گندگی ، غلاظت کی آماجگاہ کی شکل اختیار کر چکا ہے اس ٹیکسی سٹینڈ کی گندگی ، غلاظت اور کیچڑ سے کاروباری لوگ ، مسافر ڈینگی جیسے وائرس سے بھی خطر ناک وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں ، اسی طرح ٹیکسی سٹینڈ کے بعد ڈاکخانہ سے لیکر ٹیلی فون ایکسچینج تک غیر قانونی تجاوزات کی بھر مار فٹ پاتھ پر مکمل قبضے کے بعد پیدل چلنے والے افراد کو مجبوراً سٹرک پر چلنا پڑتا ہے جس سے حادثات بھی متوقع ہیں چوک گوندلانوالہ سے لیکر غلہ منڈی تک ناجائز تجاوزات کی بھر مار شہر کا جلسہ بگاڑ کر رکھ دیا ہے کاروباری بازار الماریاں میں ناجائز تجاوزات کی وجہ سے بازار کی سٹرک سُکڑ گئی ہے اور اکثر و بیشتر مردوخواتین کے پرس چھیننے اور جیبیں کٹنے کے واقعات روز مرہ کا معمول ہو چکا ہے اس سنگین صورتحال کے پیش نظر عملہ تہہ بازاری اور لینڈ مینجر کی آسامی ختم کر دی جائے اور سٹی ٹریفک پولیس کی غیر ذمہ دارانہ ڈیوٹی پر انہیں بھی فوری طور پر نوکری سے برطرف کیا جائے جبکہ اندرون شہر ٹریفک کے حوالے غیر قانونی پارکنگ سٹینڈز نے عوام کیلئے مسائل پیدا کر دےئے ہیں ۔