اے پی سی سی: چھ سو ارب روپے کے منصوبوں کی سفارش

اسلام آباد: اے پی سی سی نے چھ سو ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری کی سفارش کر دی ہے۔ جن میں وفاق کے تین سو پچھتر ارب روپے، صوبوں کے دو سو ارب جبکہ ایران کے لئے پچیس ارب روپے کے منصوبے شامل ہیں۔سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن سردارآصف احمد علی کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں چھ سو ارب روپے کے بیس سے زائد منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بھاشا ڈیم کی تعمیرآئندہ برس ہر صورت میں شروع کر دی جائے گی اور اکوڑی ڈیم پر چھوٹے صوبوں کو مشکلات کا سامنا ہے جس کے لئے وزارت پانی و بجلی کو مناسب احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں۔ گوادر پر ایک ائیر پورٹ کی تعمیر اور اسکو لنک کرنے کے لئے ایک بڑی شاہراہ بھی زیر تعمیر ہے۔سردار آصف احمد نے کہا کہ تعلیم، صحت، پانی و بجلی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر رکھا گیا ہے۔ حکومت کے پاس نئے منصوبوں کے لئے صرف اسی روپے بچتے ہیں کیونکہ جاری منصوبوں کی ایک بڑی تعداد فنڈز کے انتظار میں ہے۔ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن نے بتایا کہ رواں برس مجموعی ملکی ترقی کی شرح دو اعشاریہ ایک فیصد، اور ایئندہ برس کے لئے ساڑے تین سے چار فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے اور حکومت کے لئے اس وقت سب سے بڑا چیلنج قیمتوں پر قابو پانا اور حال ہی میں دودہ گوشت اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ بلا جواز ہے۔ افراط زر کو آئندہ برس کا ہدف نو فیصد تک ہے جو رواں برس بیس فیصد کے قریب رہے گا۔