قادری ریاست کی بجائے مشکل سے عزت بچاپائے: نواز شریف

لاہور: پیر پگاڑا نے کہاہے کہ صورتحال سے محسوس ہوتاہے کہ صدر زرداری آئندہ وفاق ، پنجاب اورخیبرپختونخواہ میں حکومت نہیں بناسکیں گے اور اُنہوں نے مسلم لیگ ن کے ساتھ چلنے کا عندیہ دیاجبکہ میاں نواز شریف کاکہناتھاکہ طاہرالقادری ریاست کی بجائے بڑی مشکل سے اپنی عزت بچاکر آئے ہیں ، چوہدری نثار کو نگران وزیراعظم سے متعلق اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کی ہدایت کردی۔ عباس شریف کے انتقال پر تعزیت کے بعد نواز شریف کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیر پگاڑا نے کہاکہ سندھ کی صورتحال 1970ءسے زیادہ خطرناک ہے ، اُس وقت بنگلہ دیش بنا، زرداری صاحب نے سندھ کے عوام کی آواز نہیں سنی ، سب کو بے وقوف اور چند لوگوں کو عقل مند سمجھاگیا۔اُنہوں نے بتایاکہ نواز شریف کو مشورہ دیاہے کہ سب کو ساتھ لے کر چلیں اور اِس کے لیے ہمیں ایک دوسرے کے قریب آناہوگا، فیڈریشن کمزور ہوئی تو ملک کمزور ہوگا۔ پیرپگاڑا کاکہناتھاکہ گلے شکوے بھلانے اور تعزیت کے لیے وہ رائیونڈ آئے ہیں ، بغیر کسی لالچ کے ایک دوسرے کے ساتھ چلے ہیں اور جوبھی بات ہوئی ہے تو وہ ملک کیلئے ضروری ہے ۔نواز شریف نے کہاکہ حکومت نے سندھ کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ اپنی سیٹیں بڑھانے کے لیے صوبوں کے پنڈوراباکس کھولنے کی کوشش کی گئی اورآج کل ریاست کی بات کی جاتی ہے ، ریاست بچانے والے بڑی مشکل سے اپنی عزت بچاکر واپس آئے ہیں اور آخرتک وہ بھی بچتی ہے یا نہیں ۔نواز شریف نے پیر پگاڑا کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ موقع ملا تو قومی معاملات پر بات چیت ہوئی اور دونوں کے خیالات میں کافی ہم آہنگی ہے ، مل کر کرپٹ لوگوں سے نجات دلائیں گے اور اِس سے ملک کو فائدہ ہوگا۔اُنہوںنے کہاکہ سندھ کے مسائل دورکرنے میں مدد ملے گی ، سندھ کے عوا م کو بڑی مشکلات درپیش ہیں اور وہاں میرٹ نام کی کوئی چیز نہیں ۔اُنہوںنے کہاکہ سندھ کی تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی جس سے دوغلا پن کھل کر سامنے آگیا، پنڈورا باکس کھولنے کی کوشش کی گئی کہ صوبے تقسیم کریں اور وہ کوشش بھی صرف اپنی چند نشستیں بڑھانے کے لیے کی گئی ۔طاہرالقادری صاحب لانگ مارچ میں ریاست بچاﺅ کا نعرہ لے کر گئے اور بڑی مشکل سے عزت بچائی اور حکومت کےساتھ مل کر آگئے۔ایک سوال کے جواب میں نواز شریف نے بتایاکہ اُنہوں نے چوہدری نثار کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپوزیشن لیڈر ہونے کی حیثیت سے نگران وزیراعظم کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کریں اوراِس سلسلے میں پیرصاحب سے بات کرلیں ۔