نا مکمل سٹرکوں کی دھول سے عوام متعدی امراض کا شکار

گوجرانوالہ شہر میں سٹرکوں کی تعمیر کا سلسلہ انتہائی سست روی سے جاری ہے ابھی گوندلانوالہ روڈ اور سیالکوٹ روڈ کی سٹرکیں مکمل نہیں ہوئیں بلکہ گوندلانوالہ روڈ اور سیالکوٹ روڈ کی سٹرکیں نا مکمل ہیں اور ان کے نا مکمل ہونے کے دوران ان سٹرکوں کے کام کے ساتھ ساتھ کھلے مین اور گٹر بغیر ڈھکنوں کے عوام کیلئے موت کا پیغام دے رہے ہیں بلکہ ان گٹروں سے غلیظ پانی سٹرکوں پر پھیل کر عوام میں بیماریاں بانٹ رہے ہیں گوندلانوالہ روڈ کی نا مکمل سٹرک پر گوندلانوالہ چوک سے دھلے چوک تک گندگی کے ڈھیر اور کھلے مین ہول عوام کا مُنہ چڑارہے ہیں ایک طرف وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف عوام کو ڈینگی وائرس سے بچانے کیلئے اپنی طرف سے ہنگامی بنیادوں بلکہ جنگی بنیادوں پر ٹھوس اقدامات اٹھا رہے ہیں جبکہ گوجرانوالہ کے شہریوں کو گندگی ، کھلے مین ہولز اور گٹروں کے گندے پانی سے بچانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے بلکہ اندرون شہر ٹیکسی سٹینڈ کی جگہ مکمل طور پر گندگی کی آماجگاہ کا عملی نمونہ پیش کر رہی ہے اس پرطرہ امتیاز یہ ہے کہ اس ٹیکسی سٹینڈ کے کناروں یعنی شوز اور کپڑے کی مارکیٹوں کے راستوں پر چائے،پکوڑے ، دال چاول اور شامی کباب کی دوکانیں سجی ہوئی ہیں جس سے بلا واسطہ یا بالواسطہ عوام میں غلاظت ، کیچڑ کی وجہ سے بیماریوں کا پھیلنا قدرتی امر ہے اس کے ساتھ ساتھ اندرون شہر جی ٹی روڈ پر پرانے ریلوے اسٹیشن کے سامنے ریل بازارکی سٹرک کو اس طر ح سے اکھاڑا گیا ہے کہ گندے پانی کے پائپ بھی ٹوٹ گئے ہیںجس سے گندا پانی اس مختصر سٹرک پر پھیل کر عوام میں بیماریاں پھیلنے کو موجب بن رہا ہے جبکہ ٹھیکے داروں کی سست روی کی وجہ سے4روز گزر جانے کے باوجود ابھی تک کوئی موثر اور ٹھوس کام نہیں کیا گیا ، بلکہ ریت کی ٹرالیاں پھینک کر روڈ کو نا قابل استعمال کر دیا گیا ، اور یہ ریت عوام کیلئے گلے، اور سانس کی نالیوں کی بیماریوں کا موجب بن رہی ہے ، خدارا عوام کی صحت سے کھیلتے ہوئے ان کیلئے نئے ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے گوندلانوالہ روڈ اور سیالکوٹ روڈ کے گٹروں کو تعمیر کیا جائے، اور کوڑے کرکٹ کے ڈھیروں کو فوری طور پر اٹھانے کے احکامات جاری کیے جائیں ورنہ یہ ڈینگی وائرس سے بھی شدید وائرس پھیلے گا جس کو کنٹرول کرنا حکومت اور ضلعی انتظامیہ کے بس کی بات نہ ہو گی جبکہ گندگی کی وجہ سے اندرون شہر وبائی امراض کے پھوٹنے کا شدید اندیشہ ہے ان گندگی کے ڈھیروں ، کھلے مین ہول اور گٹروں کے گندے پانی کے خاتمہ کیلئے فوری اور موثر اقدامات عمل میں لائے جائیں ، پہلے ایک منصوبے کو مکمل کیا جائے پھر دوسرے منصوبے کی طرف توجہ دی جائے ورنہ ہماری حالت ایسی ہو گی کہ نہ گھر کے نہ گھاٹ کہ؟۔