نوشہرہ قاضی حسین احمد سپرد خاک

جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر قاضی حسین احمد کواشک بار آنکھوں کےساتھ نوشہرہ میں سپردخاک کردیاگیا۔ان کی موت حرکت قلب بند ہوجانے کے سبب ہوئی تھی۔ سابق امیرجماعت اسلامی قاضی حسین احمد کی غائبانہ نمازجنازہ کراچی اور لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ادا کی گئی۔ایم اے جناح روڈ کراچی پر قاضی حسین احمد کی نمازجنازہ ادا کی گئی ۔جس میں ایم کیو ایم رابط کمیٹی کے اراکین عامر خان ،وسیم آفتاب، مسلم لیگ ن کےرہنما نہال ہاشمی ، جمعیت علمائے اسلام ،عوامی مسلم لیگ ، جمعیت علمائے پاکستان سمیت دینی وسیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ نمازجنازہ امیر جماعت اسلامی کراچی محمد حسین محنتی نے پڑھائی۔لاہورمیں قاضی حسین احمد کی غائبانہ نماز جنازہ جامع مسجد منصورہ میں ادا کی گئی۔ جس میں کارکنوں اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ نماز کےبعدمرحوم کی امت مسلمہ کے اتحاد، قومی اور ملی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ بدین اور شکار پور سمیت دیگرشہروں میں بھی قاضی حسین احمد کی غائبانہ نمازجنازہ ادا کی گئی۔قاضی حسین احمد انیس سو اڑتیس میں نوشہرہ کے گاؤں زیارت کاکا صاحب میں پیدا ہوئے۔ والد مولانا قاضی محمد عبدالرب ممتازعالم دین تھے۔ ابتدائی تعلیم گھر پروالدِ سے حاصل کی۔ اسلامیہ کالج پشاور سے گریجویشن کے بعد پشاور یونیورسٹی سے جغرافیہ میں ایم ایس سی کی۔ جہانزیب کالج سیدو شریف میں تین برس لیکچرار بھی رہے جس کےبعد پشاور میں اپنا کاروبار شروع کردیا۔ جہاں سرحد چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر منتخب ہوئے۔ دوران تعلیم اسلامی جمعیت طلبہ میں شامل رہنے کے بعد قاضی حسین احمدانیس سو ستر میں جماعت اسلامی کے رکن بنے۔انیس سو اٹھتر میں سیکرٹری جنرل اورانیس سو ستاسی میں جماعت اسلامی پاکستان کے امیر منتخب کر لیے گئے۔وہ انیس سو پچاسی اور انیس سوبانوے میں دو مرتبہ سینیٹرمنتخب ہوئے،دوہزار دو کے انتخابات میں قاضی حسین احمد قومی اسمبلی کےرکن بھی منتخب ہوئے۔ مذہبی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل کے صدر بھی منتخب کیےگئے۔ وہ بائیس برس تک جماعت اسلامی کے امیر رہے اور دوہزار نو میں امارت سے سبکدوش ہوئے۔ انہیں مادری زبان پشتو کے علاوہ اردو،انگریزی،عربی اور فارسی پر عبور حاصل تھا۔