لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ امریکا اور فوج کے ذریعے اقتدار میں نہیں آنا چاہتے، عوام کی تقدیر بدلنے کے لئے وفاقی حکومت کو غیر مشروط حمایت کا یقین دلایا ہے۔آج نیوز کے پروگرام بولتا پاکستان میں بات چیت کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں مسائل آئین سے انحراف کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں اور معاملات کو حل کرنے کے لئے سیاستدانوں کو سٹیٹسمین شپ کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اب بھی پرویز مشرف دور کی پالیسیوں کا تسلسل جاری ہے۔ ججوں کی تقرری میں وہی دقیانوسی طریقہ کار اپنایاجا رہا ہے۔ ججوں کی تقرریاں میثاق جمہوریت کی روشنی میں کی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کی مکمل پاسداری سے پاکستان کامیاب ریاست بن جائے گا۔مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ پنجاب حکومت نے آئی ڈی پیز کو صوبے میں آنے سے نہیں روکا، پاکستانیوں کو ملک کے کسی حصے میں جانے سے نہیں روکا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں اگر آئی ڈی پیز کو روکا گیا ہے تو وہ اس سے خوش نہیں ہیں۔پنجاب میں آنے والے متاثرین کو خوش آمدید کہتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پنجاب کے تمام شہروں میں متاثرین کے کیمپ قائم کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان کا مفاد ذاتی مفاد سے عزیز ہے، وہ امریکی امداد کو بھی پسند نہیں کرتے، ہمیں اپنے پاوٴں پر کھڑا ہونا چاہیے۔انہوں نے ڈرونز حملوں کو پاکستان کی خودمختاری کے لئے سب سے بڑا چیلنج قرار دیا اور کہا کہ فضائی حدود کی خلاف ورزی قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی کانگریس کے وفد نے سابقہ پالیسی کو غلط قرار دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی غلط پالیسیوں کے باعث بلوچستان میں احساس محرومی بڑھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواب اکبر بگٹی کی شہادت کے ذمہ داران کے احتساب کے بغیر بلوچ عوام کے زخم مندمل نہیں ہو سکتے، ان کا کہنا تھا کہ بلوچ رہنماوٴں سے ان کا رابطہ ہے اور وہ بلوچ بھائیوں کو ہر گز اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔