کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹس نایاب ، شہری خوار

ریجن بھر کے40ہزار موٹر سائیکل اور گاڑی مالکان کو ایڈوانس فیس جمع کرانے کے باوجود چار ماہ سے پلیٹیں نہیں مل سکیں واقعات کے مطابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن دفاتر میں کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹیں نایاب ہو گئیں ، چار ماہ سے سائل خوار و رسوا ہو رہے ہیں ، ریجن بھر میں چالیس ہزار کے قریب موٹر سائیکلوں ، گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ایڈوانس فیس کی وصولی کے باوجود کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹیں جاری نہ ہو سکیں ، گاڑیوں موٹر سائیکلوں کی کمپیوٹرائزڈ رجسٹریشن کے ساتھ ساتھ مالکان کو گاڑیوں پر لگانے کیلئے کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹیں جاری کرنے کا سلسلہ چند سالوں سے شروع کیا گیا تھا لیکن ریجن بھر کے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن دفاتر میں چالیس ہزار کے قریب گاڑیوں موٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن کی بکیں جاری کر دی گئی ہیں لیکن گذشتہ چار ماہ سے مالکان کو کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹیں نہیں کی جا رہی ہیں جس کے باعث موٹر سائیکل سواروں کو ٹریفک وارڈنز پنجاب پولیس نہ صرف تنگ کر رہی ہے بلکہ بھاری چالان بھی کیے جا رہے ہیں کمپوٹرائزڈ نمبر پلیٹیں کے نہ ملنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ ایڈوانس ادائیگی کے باوجود نمبرز پلیٹیں جاری نہ کرنا سراسر زیادتی ہے، محکمہ ایکسائز کمپیوٹرائیز پلیٹوں کیلئے اپنا کردار ادا کرے، دوسری طرف ایکسائز ایند ٹیکسیشن آفیسر افضل گورائیہ کا کہنا ہے کہ نمبر پلیٹیں صرف گوجرانوالہ نہیں بلکہ پنجاب بھر کا معاملہ ہے اور ابھی کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹیں آنے کی کوئی امید دکھائی نہیں دے رہی ان کا کہنا تھا کہ لاہور سے وصول ہوتے ہی ریجن بھر کے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن دفاتر سے پلیٹوں کی فراہمی شروع کر دی جائے گی ایک طرف وارڈنز کی طرف سے چالانوں کی بھرمار اور دوسری طرف پلیٹیں نایاب ۔