تجاوزات کاناسور نجانے کب ختم ہو گا
پاکستان وہ واحد ملک ہے جہاں پر کاروبارزیادہ تردارومدار غیر قانونی اور سرراہ ، مارکیٹوں کے باہر گیٹوں پر ، تنگ وتاریک مارکیٹوں سے ملحقہ گلیوں اور جی ٹی روڈ جیسی شاہراہ پر مسلسل ہو رہا ہے اور اس کے خاتمے کیلئے حکومت کی تمام محنت اور کوششیں رائگاں جاری ہے جبکہ گوجرانوالہ ڈویژن میں اس نے ناسور کی شکل اختیارکر لی ہے اور کینسر کی طرح اس کی جڑیں اندرون شہر دن بدن پھیلی ہی جا رہی ہیں صرف لاری اڈا سے لیکر شیرانوالہ باغ تک کا مختصر علاقہ غیر قانونی تجاوزات کی بھر مار سے لیکر شیرانوالہ باغ تک کا مختصر علاقہ غیر قانونی تجاوزات کی بھر مار سے اٹا ہوا ہے اور ان غیر قانونی تجاوزات کے ساتھ ساتھ اندرون شہر چھوٹی چھوٹی دوکانیں حاصل کر کے بڑے بڑے گڈز ٹرانسپورٹ کے اڈے بن چکے ہیں ، جو ناجائز تجاوزات کے ساتھ ساتھ اندرون شہر ٹریفک میں رکاوٹ کا باعث بن رہے ہیں ، سٹی ٹریفک پولیس ، ڈسٹرکٹ پولیس ٹاؤنز کے عملہ تہہ بازاری ، میونسپل مجسٹریٹ صاحبان ، ٹی ایم اوز کی موجودگی میں بھی اندرون شہر سٹرکیں اور بازار سکڑ چکے ہیں فٹ پاتھ جو کہ عوام کی سہولت کیلئے کروڑوں روپے لگا کر بنائے جاتے ہیں وہ بھی ختم ہو چکے ہیں ، اور اس تجاوزات سب سے اہم عنصر غیر قانونی پارکنگ اور ہوٹلوں کے مالکان کی طرف سے فٹ پاتھ پر قبضے کے ساتھ ساتھ جی ٹی روڈ گوجرانوالہ کی سٹرک پر بنچ اور میزیں سجانے سے سٹرکے مکمل طور پر سکڑ چکی ہیں ، صرف جی ٹی روڈ کے اس مختصر حِصے کو ضلعی انتظامیہ ، میونسپل مجسٹریٹ بمعہ عملہ تہہ بازاری ٹی ایم اوز کی بھاری نفری اور پولیس کی موجودگی میں بھی جی ٹی روڈ سے آج تک قبضہ مافیا گروپ سے آزاد نہیں کرایا جا سکا ، واقعات کے مطابق شاہین آباد سے شروع ہوتے ہی غیر قانونی تجاوزات کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے جی ٹی روڈ پر مسافروں کیلئے بنائے گئے کیبن اور کاروں کے سٹینڈوں پر بھی برف کے پھٹے ، خوردونوش ، پھیری والوں اور فروٹ والوں کے غیر قانونی قبضہ کے ساتھ ساتھ ہوٹل والوں کا ایک سٹرک پر مکمل قبضہ ہے اور شاہین آباد سے شریف پورہ اور لاری اڈا کے قریب بھی یہ ہی ناقص صورتحال ہے جبکہ گلہ منڈی کے باہر فٹ پاتھ تک وسیع جگہ پر موٹر سائیکلوں ، خوانچہ فروشوں ، دال چاولوں اور دیگر کاروباری لوگوں کا غیر قانونی قبضہ ہے جبکہ رات گئے تک یہ جی ٹی روڈ کی سٹرک تک پھیل جاتے ہیں ، ریجنٹ سینما روڈ پر گڈذ ٹرانسپورٹ اڈوں کی وجہ سے ٹرکوں کی قطاریں کھڑی ہوتی ہیں ، جس سے ہراستہ مکمل طور پر بند ہو جاتا ہے ، جبکہ گوندلانوالہ چوک میں سٹی ٹریفک پولیس کی درجن بھر نفری بھی ہمہ وقت موجود ہوتی ہے جو اس بے ہنگم ٹریفک اور غیر قانونی ٹریفک کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں جبکہ گوندلانوالہ چوک پر مکمل طور پر فروٹ کی ریڑھیوں کا قبضہ ہوتا ہے جو بے ہنگم طریقے سے چوک گوندلانوالہ میں کھڑی ہوتی ہیں انہیں غیر قانوی طور پر بجلی کی سہولت بھی میسر ہوتی ہے ، گوندلانوالہ چوک کے بعد قصائیانوالہ گلہ اور سیالکوٹی دروازہ اور موبائل پلازوں کے باہر غیر قانونی موٹر سائیکلوں کے پارکنگ اسٹینڈز نے جی ٹی روڈ کو مکمل طور پر بند کر کے رکھ دیا ہے ، جبکہ یہاں پر سٹی ٹریفک پولیس کے درجن بھر وارڈنز ڈیوٹی پر موجود ہوتے ہیں جو ٹریفک کو کنٹرول کرنے کی بجائے فونز پر خوش گپیوں میں مصروف رہتے ہیں اور کئی کئی گھنٹے ٹریفک کے بلاک ہونے سے شہری مستقل عذاب سے دو چار رہتے ہیں انڈر پاس کے اردگرد اور کلاتھ مارکیٹ میں جانیوالے راستے پر بھی دال چاول ، سیخ کباب اور سری پائے کا کاروبار کرنے والوں کا مکمل قبضہ ہوتا ہے جس سے کوئی بھی موٹر سائیکل یا سائیکل والا یہاں سے نہیں گزر سکتا جبکہ کلاتھ مارکیٹ کے ساتھ چھوٹی گلی پر بھی فروٹ چاٹ والوں کا مکمل قبضہ ہے اور انہوں نے اس چھوٹی گلی میں لوہے کا اینگل لگا کر غیر قانونی طور پر ٹریفک کیلئے راستہ مکمل طور پر بند کیا ہوا ہے کہ کمشنر گوجرانوالہ ، ڈی سی او گوجرانوالہ اور دیگر حکام بالا ان مسائل کے حل کیلئے بھی اقدامات کریں گے ۔