فلائی اوور کے بارے میں رکن قومی اسمبلی کاردعمل
گوجرانوالہ شہر کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے مختلف لوگوں تاجروں کی آراء منظر عام پر آ رہی ہیں جس میں زیادہ ترتذکرہ فلائی اوور کے بارے میں کیا جا رہا ہے فلائی اوور کے بارے میں منفی اور مثبط رد عمل سامنے آرہا ہے فلائی اوور کے بارے میں رکن قومی اسمبلی خرم دستگیر خان قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے چےئرمین اور مرکزی ڈپٹی سیکرٹری مسلم لیگ ن نے کہا ہے کہ فلائی اوور کے بارے میں کہا کہ منفی پراپیگنڈہ کرنیوالے شہر کی ترقی کے کھلے دشمن ہیں 3کلو میٹر لمبا پل تعمیر کرنے کی تجویز کبھی بھی زیر غور نہیں رہی سوا چارارب روپے کی خطیر رقم سے فلائی اوور کی تعمیر کا عنقریب افتتاح ہونیوالا ہے یہ منصوبہ گوجرانوالہ کی تاریخ میں سنگ میل ثابت ہو گا فلائی اوور منصوبہ گوجرانوالہ کی آنیوالی نسلوں کیلئے خادم پنجاب کا تحفہ ہے تمام بڑی سٹرکیں جناح روڈ ، گوندلانوالہ روڈ ، کشمیر روڈ ، پسرور روڈ ،حافظ آباد روڈ فرید روڈ پکے بعد دیگر نے تعمیر کیگئی ہیں انہوں نے کہا کہ بعض ناکام اور مایوس عناصر جو اپنے دور میں شہر کیلئے کچھ نہ کر سکے انہیں شہر کی ترقی ایک آنکھ نہیں بھاتی کسی کی ذاتی خواہش اور بدنیتی کی بناء پر عوام کی فلاح کیلئے بنائے گئے منصوبے میں تبدیلی ممکن نہیں دوسری تجاوزات کا الزام لگانیوالے اپنی تجاوزات کی وجہ سے15کروڑ روپے کے سیوریج منصوبے میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں ، بہر حال اس وقت تک جوفلائی اوور اورانڈر پاسز بنائے گئے ہیں اس سے عوام الناس کو آج تک فوائد میسر نہیں ہوسکے ، نگار پھاٹک انڈر پاس مکمل کیا گیا لیکن اس انڈر پاس کے مکمل ہونے کے باوجود عوام الناس کو اس کا کوئی فائدہ میسر نہیں آیا کیونکہ یہ انڈر پاس گھٹاٹوپ اندھیرے میں چوروں ڈکیتوں کی پناہ گاہ کا کام کر رہا ہے ، اسی طرح شیرانوالہ باغ کے سنگم پر فلائی اوور پل سے بھی عوام کو کوئی فائدہ حاصل کرنے میں ناکام رہے کیونکہ اتنااونچا پل کو عوام استعمال کرنے سے قاصر ہیں اسی طرح صرف چند گزکے فاصلے پر سیالکوٹی پھاٹک اور کلاتھ مارکیٹ گوجرانوالہ کے سنگم پر بنایا جائے والا انڈر پاس عوام کیلئے بھوت بنگلہ ثابت ہو رہا ہے ، اور یہ انڈرپاس بھی عوام کیلئے بھوت بنگلے کا عملی نمونہ پیش کر رہا ہے جبکہ اگر اس انڈڑ پاس کو بناتے وقت ڈیوڑھا پھاٹک کے دوسری طرف اس کو پھیلا دیا جاتا تو اس سے عوام کو ضرور فائدہ ہوتا ہے اور ٹریفک کا بہاؤ بھی کافی بہتر ہوتا بہر حال آج تک جتنے کام ہوئے ہیں اس سے عوام کو فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہوتا ہے جبکہ گوندلانوالہ چوک سے سیالکوٹی گیٹ تک ٹریفک کا بہاؤ زیادہ ہوتا ہے اور اس مختصر علاقے میں ٹریفک سگنلز کا لگنا بہت ضروری ہے ۔