سوئی گیس کا بحران کب ختم ہو گا
گوجرانوالہ شہر میں آمدورفت کی ترقی کیلئے فلائی اوور کی تعمیر اور ریکارڈ ترقیاتی کام کروانے کے باوجود گوجرانوالہ کی صنعتی ترقی کا پہیہ جام کرنے میں صنعتوں کو گیس کی بندش کی وجہ سے سرامکس اور دوسری صنعتیں اجڑنے لگ گئی ہوئی ہیں دوسوسے زائد فیکٹریاں بند اور چالیس ہزار سے زائد مزدور بے روز گار ہو گئے ہیں گیس کی سپلائی بند ہونے سے سرامکس فیکٹریوں میں کام کرنیوالے مزدوروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے فیکٹری مالکان نے روزانہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کو فارغ کر دیا ہے سرامکس کا حب کہلانے والا شہر گوجرانوالہ میں مزدوروں کا کہنا ہے کہ وہ اب پیٹ کا دوزخ بھرنے کیلئے کہاں جائیں کونسی عدالت یا فیکٹری کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے سوئی گیس کے بدترین بحران کی وجہ سے فیکٹریوں کی بندش کی وجہ سے برآمدات مکمل طور پر بند ہو چکی ہیں ،اور ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے باہر سے اربوں روپے کی سرامکس منگوائی جا رہی ہے جس سے پاکستان کے زرمبادلہ کو دوہرا نقصان پہنچ رہا ہے ، پہلے ہی ڈالر کی سطح100روپے فی ڈالر تک پہنچ چکی ہے جس سے افراط زر میں اضافہ ہو ا ہے جس نے ملکی صنعت کو جام کر کے رکھ دیا ہے جبکہ پاکستانی حکام ایران کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کے نتیجے میں گیس کے حصول کیلئے مزاکرات کا عمل شروع کیے ہوئے ہیں ابھی مذاکرات میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہوئی کہ امریکہ کی طرفسے پاکستان کو دھمکی آمیز بیانات کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے ، بہر حال اس وقت ملک میں پانی کے بحران کے بعد سوئی گیس کے بحران سے حالات مزید مخدوش ہوگئے ہیں اور ملکی ترقی کا پہیہ جام ہو جائے گا ، پہلے ہی پاکستان کھربوں روپے کے قرضوں کے حجم میں ڈوبا ہوا ہے اور ملک میں بجلی اورسوئی گیس کی کمی نے ملک کو اندھیروں میں دھکیل دیا ہے ہائیکورٹ کی طرفسے چاروں صوبوں کی اتفاق رائے کے فیصلے کے بعد کالا باغ ڈیم کیلئے کوئی پیشرفت دیکھنے میں نہیں آرہی ہے، ملک کی تقدیر سے کھیلنے والے کبھی بھی ملک کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے اس لیے ملک کی معاشی ترقی رواں دواں رکھنے کیلئے کوئی فوری قدم اٹھایاجائے۔